جانورں کے لیے چینی کا استعمال فائدہ مند ہے یا نقصان دیکھتے ہیں - iTMasterSupport.Tk

Welcome To iTMasterSupport ! In This Website You Will Know About All Latest Update Tips And Tricks About Facebook, Computer, Mobile, Web, Android, Food, ...

All Type Of Tips And Tricks

Wednesday 16 May 2018

جانورں کے لیے چینی کا استعمال فائدہ مند ہے یا نقصان دیکھتے ہیں



چینی۔۔
کافی عرصہ سے گروپ میں چینی کے نقصانات پے بعیث جاری تھی اور اس کے استعمال سے ہمارےلوگ ڈر رہیے تھے تو سوچھا کہ چینی کی خاصیت اس کی تحریک اس کے فواٸد اور اس کے نقصانات کا تفصیلی تحقیقی اور مدلل جاٸزہ لیا جاۓ۔دوستو چینی فاسٹ کیلوریز اور گلوکوز حاصل کرنے کا ایک مصنوعی ذریعہ ہیے۔چینی اپنی پے پناہ کیلوریز کی وجہ سے ٹانک کا کام کرتی ہیے۔۔یہ بہت تیزی سے جسم میں انرجی فراہم کرتی ہیے۔عام طور پے ہمارۓ جانوروں کے چاروں میں گلوکوز کی مقدار بہت کم ہوتی ہیے۔یا ایسے چارے جن میں نشاستہ بہت کم مقدار میں ہوتا ہیے تو ایسے میں جانوروں کو گلو کوز کی کمی واقعہ ہو جاتی ہیے۔ چونکہ جانور نشاستہ سے بھی گلوکوز کی کافی مقدار حاصل کرتا ہیے۔اس لیے اکثر اپ نے دیکھا ہو گا کہ ونڈہ میں چاول کی پھوسی یا ٹوٹا چاول مکس کیا ہوتا ہیے۔چاول چونکہ نشاستہ فراہم کرنے کی بہترین غزا ہیے اس لیے اسے ونڈہ میں شامل کرتی ہیں ونڈہ کی کمپنیاں۔۔میں نے اکثر دیکھا ہیے کہ جہاں اچھے اچھےطاقت کے انجیکشن ایمی واٸ کام جیسے اتنا جلدی کام نہیں کرتے ہیں جتنا کسی کمزور بیٹھے ہوۓ لاغر جانور پے چینی تیزی سے کام کرتی ہیے اور یہ بات میرے ذاتی تجربہ میں بھی آٸ ہیے۔کیونکہ چینی بہت جلدی ہضم ہو کے جز بدن بنتی ہیے اور بہت تیزی سے چربی میں بھی تبدیل ہوجاتی ہیے۔ایک انسان اوسط رزانہ 40 سے 50 گرام چینی استعمال کرتا ہیے ایک اوسط نوجوان کو 2ہزار سے 3 ہزار تک کیلوریز کی روزانہ ضرورت ہوتی ہیے۔۔اور شدید محنت کاکام کرنے والے کو 3500 تک کیلوریز انرجی روزانہ چاہیے غزا میں۔ایک چمچ چینی میں تقریباً 50 کیلوریز ہوتی ہیے اور ایک چمچ کٸ 5 گرام وزن کا ہوتا ہیے ایک اوسط 100 گرام کی ایک خشک روٹی میں 100 سے 120 کیلوریز ہوتی ہیے۔یعنی کہ چینی کے دو چمچ ایک روٹی کی کیلوریز جتنی طاقت رکھتے ہیں اب اپ خود سوچین کہ یہ کتنی انرجی رکھتی ہیے اور کتنی جلدی سے یہ جسم کو انرجی فراہم کرتی ہیے۔۔چینی کے فواید میں سے ایک فایدہ یہ بھی ہیے کہ یہ زبردست قسم کی رطوبات پیدا کرتی ہیے دماغ کو بہت زیادہ تیز کرتی ہیے جسم کو گلوکوز کی کافی مقدار فراہم کرتی ہیے یہ اعصابی تحریک رکھتی ہیے۔۔جاوروں کے جسم میں چونکہ دودھ ایک رطوبت ہیے اس لیے چینی کے استعمال سے بہت ہی جلدی اور تیزی سے دودھ کی مقدار میں اضافہ کرتی ہیے جانور موٹا ہونے لگتا ہیے۔۔پیاس کی شدت کو کم کرتی ہیے۔جگر کو تقویت دیتی ہیے۔مگر چینی کو ڈاکٹر اور ماہرین میٹھا زہر بھی کہتے ہیں اس کو کیوں کہتے ہیں اور اس کے کیا نقصانات ہیں اس پے بھی میں پہلے بات کر چکا ہوں کہ کسی بھی جانور انسان کے جسمم میں اگر کسی بھی چیز کی زیادتی ہو اوراوپر سے اسےوہی چیز بار بار دی جاۓ تو وہ اس کے لیے نقصان کا باعث بنتی ہیے خواہ وہ کوٸ بھی چیز کوٸ غزاٸ جز بھی ہو۔یہ فلسفہ اکیلی چینی پے لاگو نہیں ہوتا۔۔مثلاً ایک انسان کے جسم میں پروٹین کی پہلے بہت زیادتی ہیے اور اسے روزانہ گوشت انڈہ مرغن غزاین پروٹین سے بھرپور والی چیزین دی جاہیں تو واضع ہیے اسے وہ شدید نقصان پہنچاہیں گی۔اسی طرع اگر پروٹین کی اسے پہلے کمی ہوگی تب اسے یہ چیزین فایدہ دین گی اسی طرح ایک انسان۔کے جسم میں اٸرن کی کمی ہیے اس کمی کی وجہ سے اسے خون میں ریڈ بلڈ سیلز کی کمی ہو جاۓ گی اس کی hB کم ہو جاۓ گی ایسے میں اسے آٸرن والی غزاین اور اجزا بہت فایدہ دین گی۔بلکل اسی طرح انسانوں میں جن کے جسم میں چینی کی مقدار پہلے سے بہت مقدار ہوگی موٹاپا ہوگا اسے چربی وافر مقدار میں جسم پے ہوگی اس کے لیے چینی مٹھا زہر ہوگی۔۔جاورں کو بھی چونکہ انرجی کی ضرورت ہوتی ہیے اور اس کے لہے سبز چارہ سے مکمل انرجی حاصل نہیں ہوسکتی بعض اوقات چارے میں نشاستہ کی مقدار کم ہوتی ہے تو اس کے لیے اسے چینی دینا ضروری ہیے لیکن مناسب مقدار میں جس سے س کے جسم پے کسی قسم کے منفی اثرات نا پڑین۔چینی شیرہ نصری یہ ایک ہی تحریک اور افعال کے حامل ہوتے ہیں صرف نصری میں گلوکوز کی مقدار چینی سے تھوڑی زیادہ ہوتی ہیے۔۔باقی کام ایک ہیے ہے۔اس لیے جانورں کو مناسب مقدار میں اپ چینی دے سکتے ہیں۔زیادہ مقدار میں یہ ہڈیوں کو کمزور کرتی ہیے دل کی دھڈکن کو سست کرتی ہیے ۔ اس لیے ایک دودھیل جانور کو اپ اوسط 100 سے 200 گرام تک ایک دن چوڑ کے یا ہفتے میں دو سے تین دن دے سکتے ہیں دوسرے گوشت والے جانور کو بھی یہی مقدار دے سکتے ہیں یہ کسی قسم کا بھی جانور کو نقصان نہیں پہنجاۓ گی بلکہ یہ اس کے جسم کا انرجی لیول برقرار رکھے گی۔اور گلوکوز کی وافر مقدار فراہم کرے گی۔ہاں کچھ ڈاکٹر اور حکیم حضرات انگیاری یا ساڑو میں چینی اور لیموں کو استعمال کرنے کا مشورہ دیتے ہیں تو یہ نسخہ بہت اچھا ہونے کے ساتھ ساتھ بہت غلط بھی ہیے۔غلط یہ کیوں ہیے اور کیسے ہیے اس کی وجہ اس کا صہیح استعمال کرنے کا طریقہ ہیے۔چونکہ چینی کا مزاج اور ہیے لیموں کا مزاج اور۔چینی رطوبتین پیدا کرتی ہیے لیموں رطوبتین ختم کرتا ہیے چینی بلغم ریشہ پہدا کرتی ہیے لیمں ان چیزوں کو خشک کرتا ہیے چینی رطوبتوں کی وجہ سے جراثیم کو تقویت دیتی ہیے لیموں اینٹی بایوٹک ہیے لیموں تیزابی خاصیت رکھتا ہیے چینی الکلاین بھی نہیں رکھتی۔۔اس لیے ان کا اکٹھا استعمال ایک دوسرے کی تاثیر کو زاٸل کر دے گا اور اس کا کوٸ فایدہ نہیں ہوگا اس لیے اس نسخے کو کچھ اس طرح ضرور اسعمال کیا جا سکتا ہیے کہ انگیاری ساڑو یا حوانہ کی سوزش میں سب سے پہلے لیموں کا استعمال کریں جب انفیکشن ختم ہو جاۓ انگیاری ختم ہو جاۓ تب چونکہ ددھ ایک رطوبت ہیے اور انگیاری کے بعد وہ بہت کم ہو جاتا ہیے اس لیے سوزش اترنے اور انفیکشن مکمل ختم ہنے کے نعد اگر اپ چینی کا ستعمال کر سکتے ہیں جو بہت ہی فایدہ مند ثابت ہوگا۔۔۔

نیز کسی کا میری اس بات سے لازمی متفق ہونا ضروری نہیں ہیے اختلاف راۓ اپ سب کا حق ہیے شکریہ۔۔

تحقیق و تحریر: "ارشد خان"

No comments:

Post a Comment

Total Pageviews