justice For Zainab 2018 - iTMasterSupport.Tk

Welcome To iTMasterSupport ! In This Website You Will Know About All Latest Update Tips And Tricks About Facebook, Computer, Mobile, Web, Android, Food, ...

All Type Of Tips And Tricks

Friday 12 January 2018

justice For Zainab 2018



ماں میرا قصور نہیں تھا


اک چاچو سے ٹافی ہی تو لے لی


بابا سا وہ لگتا تھا


مجھے بولا تم بیٹی ہو میری 


اس کے پہلو میں بیٹھ گئی میں


ٹافی کھاتی باتیں کرتی


ہاتھ میرے جو سر پر پھیرا


میں سمجھی تھی انسان ہی ہوگا


اس کی بھی کوئی بیٹی ہوگی شاید 


اس نے چوما مجھ کو


میں بھی خوش ہوکر گلے سے لگ گئی


ماں میرا قصور نہیں تھا


اک چاچو سے ٹافی لے لی.


دس کا نوٹ بھی پکڑایا تھا






مجھکو جیسے بابا یاد آیا


خوشی لیکر سوچا میں نے 


چاچو کے پیسوں سے دورپے کی


ٹافی ہے میں نے اور بھی لینی



تین روپے بھئیا کو دونگی



پانچھ کی گڑیا لینے ہے میں نے


ایسے میں وہ باتیں کرتا


مجھ کو گھر سے دور لے آیا


ماں میرا قصور نہیں تھا


اک چاچو سے ٹافی لے لی


مجھ کو کچھ بھی سمجھ نا آیا


اس نے اچانک لہجا بدلا


مجھ ہے زمین پر لٹایا


منہ میرا جو بند کیا تو


مجھ پھر معلوم نہیں تھا


چلا کر تجھ کو بلانا چاہا


ماں میرے معصوم جسم کو


چاچو نے گوشت کا ٹکڑا سمجھا


کتے کی طرح کاٹا مجھکو


بلی کی طرح وہ دیکھ رہا تھا


ماں اب میں سہہ نا پائی


تیری آج کلی مرجھاگئی 


ماں میرے ہاتھ میں دیکھو


اک ٹافی تو کھا لی میں نے


اک ٹافی ہاتھ میں ہوگی


ماں اب کے بار گر پیدا ہوؤں میں


مجھ کو خود سے دور نا کرنا      


ماں میں گوشت کا ٹکڑا تھی کیا؟


میں نے کیا مانگا تھا؟


اک ٹافی کے بدلے؟


ماں میں جان گوا کر آئی،


ماں میں چڑیا تھی تیری


اک دانے پر جان گوائی


ماں اب کے بار گر پیدا ہوؤں میں


مجھ کو خود سے دور نا کرنا!!!

مجھ کو خود سے دور نا کرنا!!!
😭😭

No comments:

Post a Comment

Total Pageviews