جانوروں کے حوانے یا ساڑو کا علاج اور دیسی علاج بھی کیسے 2018 - iTMasterSupport.Tk

Welcome To iTMasterSupport ! In This Website You Will Know About All Latest Update Tips And Tricks About Facebook, Computer, Mobile, Web, Android, Food, ...

All Type Of Tips And Tricks

Wednesday 17 January 2018

جانوروں کے حوانے یا ساڑو کا علاج اور دیسی علاج بھی کیسے 2018

ڈیری فارمرز کا سب سے اہم مسلہ 
سوزش حوانہ، ساڑو mastitis:-

-
میسٹائٹس یا ساڑو کے پہلے ٹاپک میں ساڑو کی علامات، وجوہات اور احتیاطی تدابیر پر تفصیل سے پوسٹ کرنے کے بعد اس حصہ میں ساڑو کے علاج اور کچھ دیسی طریقوں کو بیان کرنے کیلیے کچھ چیزوں کو مدنظر رکھنا ضروری ہے۔
بیکٹیریا:-
اس بیماری کے پھیلنے کی بنیادی وجہ تھنوں کے راستے حوانے میں داخل ہونے والے کچھ بیکٹیریاز ہیں جن میں اہم 
Streptococcus , staphylococcus, klebsiellah, E coli 
وغیرہ زیادہ اہم ہیں ان بیکٹیریا کو ختم کرنے اور ساڑو کا علاج کرنے کیلیے اینٹی بائیوٹک ادویات کا استعمال ناگزیر ہے ان اینٹی بائیوٹک میں زیادہ اہم ceftofer, amoxicilin, ampicilin, gentamycin, penicilin وغیرہ زیادہ تر استعمال کی جاتی ہیں۔
غیر واضح علامات کا ساڑو یا subclinical mastitis:-
اس اسٹیج کا سب سے کارگر علاج ڈرائی پیریڈ میں ہی ممکن ہے ڈرائی پیریڈ آنے والی شیرآوری کا سب سے اہم مرحلہ ہے اس وقت جانور کے حوانے اور میمری گلینڈ میں بہت ساری تبدیلیاں رونما ہوتی ہیں کیونکہ جب جانور کا دودھ نکالنا بند کر دیا جاتا ہے تو حوانے میں بچ جانے والا دودھ حوانے میں جزب ہونا شروع ہوجاتا ہے جس وجہ سے udderمیںcells/tissues میں ٹوٹ پھوٹ کا عمل شروع ہوجاتا ہے اور حوانے میں دبائو بڑھ جاتا ہے یہ سلسلہ آخری چوائی کے بعد 10 سے 15 دن تک چلتا رہتا ہے اس سب سے اہم وقت میں میمری گلینڈ میں ہونے والی پیچیدگیاں اور قوت مدافعت کی کمی بیکٹیریا کو زیادہ تیزی سے حملہ کرنے کا موقع فراہم کر کے نئے انفیکشنز کا باعث بنتی ہیں اگر اس وقت اینٹی بیکٹیریل ٹیوبز کو تھنوں میں چڑھا دیا جائے اور جانور کی قوت مدافعت میں بھی اضافہ کر دیا جائے تو mastitis کا خطرہ %90 تک کم ہو جاتا ہے یہ ٹیوبز البا ڈرائی پلس، ٹیٹرا ڈیلٹا ٹیوبز وغیرہ کے نام سے باآسانی مارکیٹ میں دستیاب ہیں۔
ظاہری یا علامتی ساڑو یا clinical mastitis:-
اصل میں اس بیماری کا علاج 3 چیزوں کو سامنے رکھ کر کیا جاتا ہے۔
1۔ بیکٹیریا کو ختم کرنا۔
2۔ بیکٹیریا کی وجہ سے بننے والے زہر یا فاسد مادوں کے اثرات کو ختم کرنا۔
3۔ سوزش،سوجن،ورم اور درد وغیرہ کو ختم کرنا۔
1۔ بیکٹیریا کی روک تھام؛-
ساڑو کا علاج کرنے کیلیے سب سے بنیادی اور ضروری چیز انفیکشنز کا باعث بننے والے بیکٹیریا کا خاتمہ اور انکی روک تھام ہے اس مقصد کیلیے بہت ساری اینٹی بائیوٹکس کا استعمال کیا جاتا ہے مناسب،بروقت اور صحیح اینٹی بائیوٹک کا انتخاب ہی ساڑو کے علاج کا بنیادی نکتہ ہے۔ دودھ کو لیبارٹری سے ٹیسٹ کروا کر دودھ میں ملنے والے بیکٹیریا کے حساب سے اینٹی بائیوٹک کا،استعمال ہمیشہ کارگر رہتا ہے۔ کچھ اہم اینٹی بائیوٹکس ادویات میں ceftiofur کی ادویات مثلا exenel RTU, cefur اہم ہیں۔
یا
دوسری اینٹی بائیوٹک میں gentamycin کی ادویات مثلا gentafer, genton, gentasel وغیرہ زیادہ استعمال کی جاتی ہیں۔
یا
Amixicilin
ادویات میں اہم اور زیادہ استعمال کی جانے والی
farmox LA, calmoxyl LA, getmox LA اور amoxivet LA 
وغیرہ زیادہ اہم ہیں ان سب کی مقدار جانور کی ظاہری علامات انفیکشنز کی شدت وغیرہ کو مدنظر رکھ کر دی جاتی ہیں۔
2۔ بیکٹیریا کی وجہ سے پھیلنے والے زہر کے اثرات کو ختم کرنا:-
بیکٹیریا کے اثرات دودھ میں پھٹکیوں، چیچڑ اور پھٹے ہوئے دودھ کی شکل میں نظر اتے ہیں جوclinical ساڑو کی واضح علامات ہیں اسکی وجہ بیکٹیریا کے زہر سے حوانے میں ہونےوالی تبدیلیاں ہیں ان زہریلے اثرات کو ختم کرنے کیلیے
Trimethoprim+sulphadiazine 
کے کمبینیشن کا استعمال مفید ثابت ہوتا ہے اس مقصد کیلیے tribersin, triself,trbactral,tryton,triben وغیرہ اہم ادویات ہیں۔
3۔ انفیکشنز کی وجہ سے ہونے والی سوزش،ورم،سوجن اور درد وغیرہ کو ختم کرنے کیلیے flunixim meglumin کی ادویات جن میں loxin اورfluen وغیرہ شامل ہیں کا،استعمال کیا جاتا ہے۔
ٹیسٹ کیس:-
اس پورے عمل کو مزید سمجھانے کیلیے فرض کرتے ہیں کہ ایک جانور کے تھن میں پھٹکیاں اور چیچڑ وغیرہ آرہے ہیں تھن میں سوزش بھی ہے تو اسکو اس طرح treatکیا جائے گا
Farmox La (بیکٹیریا کو ختم کرنے کیلیے)
+ gentafer (بیکٹیریا کے زہر کو ختم کرنے کیلیے)
+ loxin (سوزش،ورم وغیرہ کو ختم کرنے کیلیے)
بعض اوقات تھنوں سے دودھ کے ساتھ خون بھی آتا ہے خون آنا کبھی کبھار کیلشیم کی کمی کی وجہ سے بھی ہوتا ہے لیکن اگر ساڑو کی وجہ سے خون آئے تو transamin انجیکشن کا،استعمال بھی باقی ادویات کے ساتھ کیا جاتا ہے۔
دیسی علاج:-
1۔لیموں 250 گرام آدھا لٹر دودھ میں بھگو دیں اور اگلے دن صبح جانور کو استعمال کرائیں یہ عمل 5 دن مسلسل کریں۔
2۔ لال کٹی ہوئی مرچ 250 گرام 1 لٹر پانی میں اچھی طرح ابال لیں اور جب کھیر سی بن جائے تو اس میں 1پائو کوکنگ آئل ملا کر 2 خوراکیں بنا لیں اور دو دن میں یہ دو خوراکیں استعمال کرائیں۔
3۔ دیسی لہسن 1پائو دودھ 2 لٹر سفید زیرہ 100 گرام ان سب چیزوں کی کھیر بنا کرروز 5 دن تک کھلانا بھی ساڑو کی بیماری کا موئثر علاج ہے۔
دیسی علاج پر بہت سارے لوگوں کے اعتراض کا جواب:-
جب حوانے یا میمری گلینڈ میں آکسیڈائزیشن یا آسان الفاظ میں بیکٹیریا کیلیے موجود ضروری آکسیجن وافر مقدار میں پیدا ہوجائے اور اینٹی آکسیڈینٹ یا بیکٹیریا کا راستہ روکنے والے ماحول کی مقدار کم ہو تو یہ بیکٹیریا پھل پھول کر انفیکشنز کا باعث بن جاتے ہیں۔ 
لیموں میں %88، لال مرچ میں %200، اور لہسن میں %52 وٹامن سی کی موجودگی جانور میں قدرتی طور پر قوت مدافعت کو بڑھاتی ہے جبکہ اس کہ ساتھ ان تینوں چیزوں میں قدرتی اینٹی آکسیڈینٹس کی موجودگی بیکٹیریا کو ختم کرنے میں اہم کردار ادا کرتی ہے


No comments:

Post a Comment

Total Pageviews