جانوروں کی ڈی ہارننگ۔ یا سینگوں کا ختم کرنا
اکثر لوگ سوال کرتے ہیں کے گائے کے بچوں، بکروں وغیرہ کے سینگ کیسے ختم کیے جائیں لوگ اس مقصد کیلیے مختلف طریقے استعمال کرتے ہیں۔ جن میں کٹننگ، برننگ وغیرہ شامل ہیں۔
لیکن ڈی ہارننگ کا جو طریقہ میں آپکے سامنے رکھنے جا رہا ہوں یہ چھوٹے وچھے وچھیوں اور بکروں چھتروں کے بچوں کیلیے بہت کارگر ہے جس میں بالکل چھوٹی عمر میں ہی سینگوں کے بڈز پر دوائی لگا کر سینگ کی گروتھ کو ختم کر دیا جاتا ہے یہ طریقہ کار دوسرے طریقوں مثلا جلانے، کاٹنے وغیرہ سے کئی گنا کم تکلیف دہ ہے اور پاکستان میں بھی کامیابی سے استعمال کیا جا رہا ہے۔ اس مقصد کیلیے پرسا perssa کریم استعمال کی جاتی ہے جو سینگوں کی جڑوں کو کیمیکل ری ایکشن کر کہ ختم کر دیتی ہے۔ ڈی ہارننگ کا یہ طریقہ 1 دن سے لیکر زیادہ سے زیادہ 3 ماہ کی عمر کے بچوں پر کیا جاتا ہے لیکن بہترین وقت 7 دن سے 25 دن کی عمر ہے۔
طریقہ استعمال:-
سینگوں کی جگہ سے بال صاف کر کہ بڈ کے اردگرد گولائی میں ویزلین یا گریس وغیرہ کی موٹی سی تہ لگا لیں (سینگ کے حصے پر نہیں لگانی)تاکہ دوائی کسی غیر ضروری حصے کے ساتھ نہ لگ سکے۔ اب کسی لکڑی کی مدد سے صرف سینگ پر تھوڑی سی دوائی اچھی طرح لگا کر تھوڑی دیر کیلیے چھوڑ دیں۔ بچے کی عمر کے حساب سے اس دوائی کو 15 منٹ سے لیکر ایک گھنٹے تک لگا رہنے دیں اور پھر اچھی طرح واش کر کہ اس جگہ پر سرسوں کے تیل میں ہلدی ملا کر لگا دیں جو درد کو جزب کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
سینگوں کی جگہ سے بال صاف کر کہ بڈ کے اردگرد گولائی میں ویزلین یا گریس وغیرہ کی موٹی سی تہ لگا لیں (سینگ کے حصے پر نہیں لگانی)تاکہ دوائی کسی غیر ضروری حصے کے ساتھ نہ لگ سکے۔ اب کسی لکڑی کی مدد سے صرف سینگ پر تھوڑی سی دوائی اچھی طرح لگا کر تھوڑی دیر کیلیے چھوڑ دیں۔ بچے کی عمر کے حساب سے اس دوائی کو 15 منٹ سے لیکر ایک گھنٹے تک لگا رہنے دیں اور پھر اچھی طرح واش کر کہ اس جگہ پر سرسوں کے تیل میں ہلدی ملا کر لگا دیں جو درد کو جزب کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
احتیاطی تدابیر:-
اس پورے عمل کو انتہائی احتیاط کے ساتھ کرنا لازمی ہے۔
1۔ یہ دوائی استعمال کرنے سے پہلے گلوز(دستانوں) کا استعمال لازمی کریں۔
2۔ ہر ممکن طریقے سے اس دوائی کو سینگوں کی جگہ کے علاوہ لگانے سے بچائیں۔
3۔ اگر جسم کے کسی حصے پر یہ دوائی لگ جائے تو فوری طور پر بہت زیادہ پانی سے مسلسل دھوئیں۔
4۔ یہ دوائی کسی بھی موسم میں استعمال کی جا سکتی ہے لیکن بارش میں اس دوائی کو استعمال مت کریں۔
5۔ اس دوائی کے استعمال کے بعد جانور کو پین کلر کا کوئی انجیکشن بھی 1،2 دفعہ استعمال کرائیں۔
6۔ تصویر نمبر دو کو غور سے دیکھیں اور مکمل احتیاط کریں۔
اس پورے عمل کو انتہائی احتیاط کے ساتھ کرنا لازمی ہے۔
1۔ یہ دوائی استعمال کرنے سے پہلے گلوز(دستانوں) کا استعمال لازمی کریں۔
2۔ ہر ممکن طریقے سے اس دوائی کو سینگوں کی جگہ کے علاوہ لگانے سے بچائیں۔
3۔ اگر جسم کے کسی حصے پر یہ دوائی لگ جائے تو فوری طور پر بہت زیادہ پانی سے مسلسل دھوئیں۔
4۔ یہ دوائی کسی بھی موسم میں استعمال کی جا سکتی ہے لیکن بارش میں اس دوائی کو استعمال مت کریں۔
5۔ اس دوائی کے استعمال کے بعد جانور کو پین کلر کا کوئی انجیکشن بھی 1،2 دفعہ استعمال کرائیں۔
6۔ تصویر نمبر دو کو غور سے دیکھیں اور مکمل احتیاط کریں۔
فوائد:-
کم تکلیف دہ۔
انتہائی اچھے رزلٹس کا حامل طریقہ کار۔
جانور کے جوان ہونے پر سینگوں کی تراش خراش سے نجات۔
کم تکلیف دہ۔
انتہائی اچھے رزلٹس کا حامل طریقہ کار۔
جانور کے جوان ہونے پر سینگوں کی تراش خراش سے نجات۔
نوٹ:- مجھے اس مسئلے یا فتوے کا علم نہیں ہے کہ یہ طریقہ کار اسلامی ہے یا نہیں یااس طریقہ سے ختم کیے گئے سینگوں والے جانور کی قربانی ہو جاتی ہے یا نہیں۔
No comments:
Post a Comment